wazifa

نبی کریم پر درود بھیجنے کی کچھ اور ہی فضیلت ہے بلاشبہ درود شریف ایک فضیلت والا عمل ہے ۔اللہ رب العزت نے جو مقام حضور ﷺ کو عطائے فرمایا ہے اتنا مقام کسی اور کو نہیں بخشا، اللہ تعالیٰ نے جہاں پر آپ ﷺ کو اورخصوصیات سے نوازا وہیں پر ایک خاصیت جو صرف آپ ﷺکے ساتھ ہی خاص ہے وہ درود شریف ہے ۔

درود شریف ایک سلام ہے جو حضور ﷺکی خدمت میں پیش کیا جاتا ہے اور اسکے بے بہا فوائد ہیں، جس سے دنیا و آخرت کی بھلائی اورکامرانی ممکن ہے ۔درودشریف ایک دعا بھی ہے جس سے الله کے پیارے رسول ﷺپر رحمت طلب کی جاتی ہے اور سلامتی بھی طلب کی جاتی ہے ۔ رسول اکرم ﷺکی اتباع ، اطاعت اور محبت کے علاوہ، وہ حقوق جو الله تعالیٰ نے آپ کی امت پر مشروع کیا ہے ، ان میں سے ایک یہ بھی ہے کہ وہ آپ ﷺپر درود وسلام بھیجیں۔

اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے :بے شک الله اور اس کے فرشتے نبی پر درود بھیجتے ہیں ، اے ایمان والو ! تم بھی ان پر درود وسلام بھیجو۔رسول الله ﷺ نے فرمایا:بہترین دن جس پر سورج طلوع ہوا جمعہ کا دن ہے ، اسی دن حضرت آدم علیہ السلام پیدا کئے گئے ، اسی دن جنت میں داخل کئے گئے ، اسی دن جنت سے نکالے نکالے گئے اور اسی دن قیامت قائم ہوگی۔نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا۔تمہارے دنوں میں سب سے افضل دن جمعہ کا دن ہے ، اس دن کثرت سے درود پڑھا کرو، کیونکہ تمہارا درود مجھے پہنچایا جاتا ہے ۔

ایک اور حدیث میں ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا:جمعہ کے دن اور جمعہ کی رات کثرت سے درود پڑھا کرو، جو ایسا کرے گا تو میں قیامت کے دن اس کی شفاعت کروں گاسیدنا عبد اللہ بن مسعودرضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا:قیامت کے دن سب سے زیادہ مجھ سے قریب وہ لوگ ہوں گے جو سب سے زیادہ مجھ پر درود بھیجتے ہیں۔

ایک سائل حضرت علی رضی اللہ عنہ کے پاس آ یا اور عرض کی کہ مجھے کچھ دیجئے ،میں تنگدست ہوں، حضرت علی رضی اللہ عنہ کے پاس اس وقت دینے کے لیے کوئی چیز نہ تھی، آپ نے دس بار درود پڑھ کر سائل کی ہتھیلی پر پھونک مار کر فرمایا ہتھیلی بند کر دو، سائل نے باہر جا کر جب ہتھیلی کھولی تو سونے کے دنیاروں سے بھری پڑی تھی۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا :میری قبر کو عبادت گاہ نہ بناؤ ، اور مجھ پر درود بھیجو ، بلا شبہ تمہارا درود مجھ تک پہنچتا ہے ، چاہے تم جہاں رہو۔

سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا، حقیقی معنوں میں بخیل وہ شخص ہے ، جس کے پاس میرے نام کا تذکرہ ہوا ، لیکن اس نے مجھ پر درود نہیں بھیجا ۔حضرت عبد ا لله بن مسعود رضی الله تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله ﷺ نے فرمایا جو شخص مجھ پر بکثرت درود شریف پڑھتا ہے ، قیامت کے روز وہ سب سے زیادہ میرے قریب ہوگا ۔اس لیے ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ رسول اکرم ﷺکا نام مبارک سن کر کم از کم ﷺ کہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں