جب کسی انسان پرقسمت مہربان ہوجائے تو راتوں رات انسان کو فرش سے عرش تک پہنچا دیتی ہے ایسا ہی گودار کے ایک ماہی گیر کے ساتھ ہوا۔ ماہی گیر اپنے روز کے معمول کے مطابق مچھلی کا شکا ر کرنے کیلئے ساحل ِ گوادر کی جانب گیا ۔ اور مچھلی کا شکار کرتے کرتے اس کو ایک انتہائی قیمتی مچھلی مل گئی۔ خوش قسمتی سے وہ مچھلی اس کے بچھائے گئے جال میں بھی پھنس گئی۔ ماہی گیراس قیمتی مچھلی کو لے کر منڈی کی جانب گیا

اب ایک اور مزے کی بات بتاتےچلیں کہ جب مچھلی کا وزن ناپا گیا تو اس کا وزن 48.5 کلو نکلا۔ اس مچھلی کو ”سوامچھلی ”کہا جاتا ہے جب اس مچھلی کو نیلام کیا گیا تو اس کی قیمت ایک کروڑ پینتیس لاکھ اسی ہزار لگی۔اس سے قبل میں مئی 2022 میں ایک ماہی گیر کے جال میں دو “سوا” مچھلیاں پھنسی تھیں جن کو تولہ گیا تھا تو ان کا وزن 21 کلو نکلا۔ 21 کلو کے وزن والی سوا مچھلی کی نیلامی میں قیمت 3 لاکھ 88 ہزار پانچ سو روپےلگی۔ دوسری کا وزن 15 کلو تھا جس کی قیمت ایک لاکھ انتالیس ہزار لگی۔

بولی میں سوا مچھلی کی قیمت 4000 روپے فی کلو سے شروع ہوتی ہوئی 18500 روپے فی کلو تک پہنچ گئی بلوچستان کے اس ساحل پر اس طرح کافی نایاب مچھلیاں پائی جاتی ہیں جن کی بین الاقوامی منڈی میں قیمت بہت زیادہ ہوتی ہے اس لئے ماہی گیر ایسی نایاب مچھلیوں کی تلاش میں رہتے ہیں۔ سوا مچھلی جس کا انگریزی نام ”Atlantic croaker Fish” ہے یہ ساحل پر سال کے 2 ماہ رہتی ہے اس لئے اس کا شکار بھی اسی طرح کرنا پڑتا ہے ماہی گیروں کے مطابق اس کے لئے بہت سے جتن کرنے پڑتے ہیں۔پھر کہیں جا کر کامیابی حاصل ہوتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں