جو لوگ وزن کم کرنا چاہتے ہیں وہ تین کام کریں ۔وہ لوگ ڈیلی ایک کلو گوشت کھایا کریں
آدھا کلو وزن ان کا پھر بھی کم ہوگا۔لوگ کہتے ہیں ڈائٹنگ سے بندہ پتلا ہوتا ہے ڈائٹنگ سے کبھی بندہ پتلا نہیں ہوسکتا صرف اس کو سمجھنا ہے یہ جو پانی ہے اس کو کھانا ہے اور کھانے کو پینا ہے ۔ہمیں بہت ساری باتیں تو سمجھ ہی نہیں آتی ۔ پانی جب تک باہر ہے تب تک پانی ہے اور جب یہ اندر جائے گا تو یہ میرا وجود بن جائے گا پھر اس کو کوئی پانی نہیں کہے گا پھر اس کو سارے میرے نام سے پکاریں گے۔یہ پانی سائنس کہتی ہے
اس پانی کو پیتے وقت جو آپ کی انٹینشن ہے یعنی جو آپ کی نیت ہےپانی نے ویسا ہی بن جانا ہے ۔جاپان کے ایک داکٹر ہے انہوں نے پانی کے اوپر پی ایچ ڈی کی ہے اور وہ شخص بتاتا ہے کہ اگر آپ پانی کے اوپر کہو گے۔بیت اللہ تو اس پانی کو آپ فریض کرو اور اس کے کرسٹلزکو مائیکرو سکوپ کے نیچے دیکھو تو ہر کرسٹل کے اوپر بیت اللہ کی تصویر ہوگی یعنی آپ جو بولتے ہو پانی اس کی تصویر بناتا ہے اس کو اس حدیث سے سمجھئے ہم نے سنا کہ جو بندہ مغرب کے بعد سورہ ملک پڑھتا ہے
تو قبر کے عذاب سے بچانے کے لئے قبر میں کوئی آئے گا۔کون آئے گا؟کس شکل میں ؟ایک نورانی شکل میں وہ جو آئے گا وہ تصویر ہوگا اور آپ اس کو دیکھو گےوہ عذاب دینے والے آرہے ہیں اس کو روکے گا جو آپ بولتے ہو ویسا بنتا ہے تو جب پانی کے اوپر آپ جو بولتے ہو ہمیں کیا حکم ہے پانی کے اوپر کیا پڑھنا چاہئے؟بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھنا چاہئے۔کیا مطلب ہے بسم اللہ کا ؟ تو ہم نے اس سے پانی کو اللہ والی پراپرٹی بنادیا۔سارے خزانے کس کے پاس ہیں ؟ہم میں سے کتنے لوگ ہیں۔جو پانی پر بسم اللہ اس نیت سے پڑھتے ہیں وہ حدیث یا د ہوگی حضور ﷺ ایک صحابی کے گھر گئے وہاں روشن دان تھا
آپ نے پوچھا یہ کیوں رکھا ہے تو نبی ﷺ نے کیافرمایا کاش کہ تم اس نیت سے رکھتے کہ اس میں سے آذان کی آواز آئے گی۔پانی نے پیاس بجھانی بجھانی ہی ہےاگر اس میں نیت یہ کر لو کہ اے اللہ اس پانی کو میرے بدن کی ساری بیماریاں لے جانے والا بنا اس پانی کو میرے لئے غذا بنا میر ے لئے دوا بنا میرے لئے شفا بنا پیارے پیغمبر جناب محمد ﷺ نے ارشاد فرمایا تقدیر کو اگر کوئی چیز بدل سکتی ہے تو وہ دعا ہے ۔یہ آپ دعا ہی کررہے ہیں ۔جب آپ پانی کو پیتے ہیں تیزی سے تو تیزی کا کام شیطان کا ہے تو آپ اپنے اندر شیطان کو تقویت دے رہے ہو۔شیطان خون میں رہتا ہے ۔جیسے خون کی نالیوں میں خون گردش کرتا ہے شیطان ہماری نالیوں میں ایسے ہی گردش کرتا ہے اور یہ ہی پیارے پیغمبر جناب محمد ﷺ نے فرمایا ہے نبی ﷺ نے فرمایا پانی کو سیدھےہاتھ سے پیو بسم اللہ پڑھ کر پیو دیکھ کر پیو تین سانس میں پیو اور پینے کے بعد الحمد للہ کہو۔آپ کو پتہ ہے اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں لئن شکرتم لازیدنکم اگر تم شکر کرو گے تو میں تمہارے نیکیوں کو بڑھا دوں گا تو شکر کس بات پر تھا اس پانی کے اوپر تو اس کی اللہ تعالیٰ نے اس کی نعمت کو بڑھانا تھا کیسے ؟
اس کو سمجھئے یہ جو پانی ہے۔اس کے اوپر جو انٹینشن ہے اگر آپ پانی پیو گے صبر سے سکون سے چین سے آرام سے راحت سے اطمینان سے تسلی سے حوصلے سے برداشت سے قوت سے تو یہ پانی آپ کے اندر یہی ساری چیزیں پیدا کرے گا اگر آپ پیو گے جلدی جلدی اس کو امام ابن خلدون میں سمجھایا کہ جو بندہ جس جانور کی طرح پانی پیتا ہے وہ ویسا ہی بن جاتا ہے۔جو گائے کی طرح بیل کی طرح اونٹ کی طرح زرافے کی طرح گدھے کی طرح تو اس کا پیٹ بڑا ہوجاتا ہے اور جو پانی پئے گا شیر کی طرح چیتے کی طرح ہرن کی طرح چاٹ چاٹ کے وہ اپنی کمر کو پتلا کر لے گا اور جو پانی پئے گا پرندوں کی طرح وہ اڑتا پھرے گا اور پرندے کیسے پیتے ہیں نبی ﷺ کے پاس ایک صحابی آئے آکر کہنے لگے یا رسول اللہ ﷺ میں پانی پیتا ہوں میں سیراب نہیں ہوتا آپ ﷺ نے فرمایا پانی کو چوس چوس کر پیا کر۔اب وہ چوس چوس کر کیسے پینا ہے نبی ﷺ نےفرمایا پانی پیتے وقت پانی کے برتن میں سانس نہیں لینا۔اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔آمین