حضور ﷺ کا ارشار مبار ک ہے کیا میں تم کو وہ عمل بتاؤں جو تمہارے سارے اعمال میں بہتر اور تمہارے مالک کی نگارہ میں پاکیزہ تر ہے اور تمہارے درجوں کو دوسرے اعمال سے زیادہ بلند کرنے والاہے۔اور اللہ تعالیٰ کی راہ میں سونا اور چاندی خرچے کرنے سے زیادہ تمہارے لیے خیر ہے جس میں تم اپنے دشمنوں اور خدا کے دشمنوں کو موت
کے گھاٹ اُتارو اور وہ تمہیں شہید کریں۔ہاں رسول اللہ ﷺ ایسا قیمتی عمل ضرور بتائیے وہ اللہ کا ذکر ہے ۔ بحوالہ جامع ترمذ ی۔ جو بندہ ذکر الٰہی میں مشغول ہو خود اللہ تعالیٰ اسے یاد رکھتا ہے تم مجھے یاد کیا کرو میں تمہیں یاد رکھوں گا اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے اپنا ذکر کرنے کا حکم دیا ہے اے میرے بندو میرا ذکر کرو اگر تم میر اذکر کرو گے تو میں اس کے بدلے میں تمہارا ذکر کروں گا اور یہ ذکر کبھی ختم نہ ہوگا۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے میں اپنے بندے کے گمان کے ساتھ ہیں اگر انسان مجھے دل میں یاد کرے تو میں اسے دل میں یاد کرتا ہوں وہ مجھے کسی مجمے کے اندر یاد کرے تو میں اس سے بہتر مجمے کے اندر یاد کرتا ہوں۔ اگر وہ بالشت بھر میرے قریب ہوتا ہے میں اس کے بازو کے برابر اس کے قریب ہوجاتا ہوں۔ اگر وہ ایک بازو کے برابر میرے قریب آئے تو میں دونوں بازؤں کے برابر اس کے قریب آجاتا ہے ۔ آج ہم آپ کو قرآن کریم کی ایسی صورت کے بارے میں بتائیں گے جس کی آخری دو آیات کو جمعہ کےروز اگر دن میں کسی بھی روز پڑھ لیا جائے اس کی فضیلت جان آپ خود حیران رہ جائیں گے ۔ حضرت ابوہریرہ ؓ روایت کرتے ہیں رسول اللہﷺ نے فرمایا جس نے دن میں سو مرتبہ لاالہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ لہ الملک ولہ الحمد وھو علی کل شی ءِِ قدیرپڑھا۔اسے دس غلام آزاد کرنے کے برابر ثواب ملتا ہے اس کے لیے سو نیکیاں لکھی جاتی ہیں اسکی سو برائیاں مٹا دی جاتی ہیں اس دن شیطان سے حفاظت کا ذریعہ بن جاتا ہے یہاں تک کے شام ہوجاتی ہے ۔ جس نے سبحان اللہ وبحمدہ دن میں سو دفعہ پڑھا تو اس کی تمام خطائیں
مٹا دی جاتی ہیں۔اگرچہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہوں سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ وہ درخت لگا رہے تھے۔ قریب سے نبیﷺ کا گزر ہوا تو فرمایا ابوہریرہ ؓ کیا کررہے ہو میں نے عرض کیا درخت لگا رہا ہوں اس سے بہتر درخت تمہیں نہ بتاؤں ضرو ر اللہ کے رسول ؐ کہو سبحان اللہ والحمد اللہ ولا لہ اللہ واللہ اکبر۔اس سے ہر کلمے کے بدلے جنت میں تمہارے لیے ایک درخت لگے گا یہ تو چند وہ ذکر ہیں جو اللہ تعالیٰ کو بہت محبوب اب آتے ہیں جمعہ کے روز سورۃ البقرہ کی آخری دو آیات 100بار پڑھنے کی فضیلت کے بارے میں۔جو شخص ان دونوں آیتوں کو رات کو پڑھ لے اسے یہ دونوں کافی ہیں۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا سورۃ البقرہ آخری آیتیں عرش تلے کے خزانے سے دیے گئے ہیں مجھ سے پہلے کسی نبی کو یہ نہیں دی گئیں جب حضورﷺ کو معراج کرائی گئی آپﷺ سدرۃ المنتہا تک پہنچے جو ساتویں آسمان ہیں۔ جوچیز آسمان کی طرف چڑھتی وہ یہیں تک پہنچتی اور یہاں سے ہی لائی جاتی ہے ۔ اور جو چیز اوپر سے نازل ہوتی ہے وہ بھی یہی تک پہنچتی ہے پھر یہاں سے آگے لگتی ہے ۔ اور اسے سونے کی گلٹیاں ڈھکے ہوئے تھیں آپﷺ کو تینوں چیزیں دی گئیں ۔ پانچ وقت کی نمازیں ،سورۃ البقرہ کی آخری دو آیتیں،اور توحید والوں کے تمام گناہوں کی بخشش ۔حضرت عقباء بن عامر سے رسول اکرمﷺ نے فرمایا سورۃ البقرہ کی ان دونوں آیتوں کو پڑھتے رہا کرو میں انہیں عرش کی نیچے خزانوں سے دیا گیا ہوں۔ سورۃ مردویا میں ہے کہ ہمیں لوگوں پر تین فضیلتیں دی گئی ہیں۔ میں سورۃ البقرۃ کی یہ دو آیتیں عرش تلے کے خزانوں سے دیا گیا ہوں جو نہ میرے پہلے کسی کو دی گئیں اور نہ میرے بعد کسی کو دی جائیں گی ۔