میں آپ سب سے گزارش کروں گا کہ ایک مرتبہ سورہ فاتحہ اور تین مرتبہ سورہ اخلاص پڑھ کر اس کا ثواب ان تمام مسلمانوں کو پہنچا دے جو اج تک دنیا فانی سے جا چکے ہیں حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کی وسعت اور وراثت سے کون واقف نہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کو بابل علم کہا ہے

یعنی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث کا مطلب یہ ہے کہ میں علم کا شہر ہوں اور علی اسکا دروازہ ہے یہی وجہ ہے کہ صدیوں سے لوگوں نے علم کے اس دروازے سے فائدہ اٹھایا اور تاقیامت فائدہ اٹھاتے رہیں گے

حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کی زندگی سے ایسے کئی واقعات منسوب کئے جاتے ہیں اور ایسے کی فرمان بیان کیے جاتے ہیں جو کہ نہ صرف زی کے کئی سالوں سے لوگوں کی زندگی زندگی کے مسلے راہ ثابت ہوئے بلکہ آنے والے زمانے میں بھی وہ لوگوں کو نہیں رہ جاتے رہیں گے اور عقل و دانش کی نئی بھول جاتے رہیں گے علم کا یہ عالم تھا

کہ آپ رضی اللہ تعالی عنہ جب ممبر پر بیٹھتے تو سلونی سلونی کی آوازیں لگاتے ہیں جس کا مطلب ہے پوچھو مجھ سے جو پوچھنا ہے میں اس کا جواب دوں گا اسی طرح امام علی رضی اللہ تعالی عنہ مسجد میں تشریف فرما تھے کہ ایک شخص آیا اور عرض کرنے لگا اے امیرالمومنین میں باتوں کو بھول جاتا ہوں میرا دماغ تیز نہیں یہاں تک کہ قرآن پاک کی یاد کرنے میں مشکل ہوتی ہے کوئی ایسا عمل یا کوئی ایسی دعا بتائیں

جس سے میرا دماغ تیز ہو جائے میری یاداشت تیز ہوجائے تو حضرت امام علی رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا اے شخص یاد رکھنا تم جو بھی رزق حلال کھاؤ اس پہ ایک مرتبہ یا علیمُ اور ایک مرتبہ یا اللہ کا ورد کر کے اس پر دم کرکے اس کے بعد کھاؤ اللہ کے کرم سے تمہارا دماغ تیز ہوگا

اور فجر کی نماز کے بعد آسمان کی طرف دیکھ کریا علیمُ اور یا اللہ ہو کا ورد کر کے دعا کرو انشاء اللہ تم باتوں کو نہیں بولو گے اچھی بات دوسروں تک پہنچانا صدقہ جاریہ ہے اس پیغام کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں اور اسلام کو دوسروں تک پہنچانے میں ہمارا ساتھ دیں جزاک اللہ

اپنا تبصرہ بھیجیں