گرین شرٹ انگلینڈ کے ساتھ سریز کا آخری میچ میں فتح حاصل کرنے کے لیے بے تاب۔تاہم انگلینڈ سے سیریز کا تیسرا اور فیصلہ کن مقابلہ آج ہوگا۔

پہلےٹی ٹوئنٹی میں پاکستانی بلے بازوں نے انگلینڈ باولرز کو بچھاڑ کر رکھ دیا اور پاکستان نے اپنی تاریخ کا بڑا ٹوٹل بنا ڈالا۔اوپنرز بابر اعظم اور محمد رضوان نے 150رنز کی شراکت قائم کردی۔فخر زمان اور حفیظ بھی پیچھے نہ رہے خوب دل کھول کر اسڑوکس کھیلے۔فخر زمان نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے آٹھ گیندوں میں 27 رنز جوڑے جس میں لگاتار تین چھکے بھی شامل ہیں۔ جبکہ حفیظ نے دس گیندوں میں 24 رنز جوڑنے میں کامیاب رہے۔یوں پاکستان نے اپنی تاریخ کا سب سے بڑا ٹوٹل 232 رنز کھڑا کر دیا اور یوں انگلش پلیرز کو زیر کر دیا۔

دوسری ٹی ٹوئنٹی میں انگلش پلیزر نے پاکستانی پیسرز کی جم کر پٹائی کی۔انگلش بلے بازوں نے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے 201 رنز کا پاکستان کو ہدف دیا۔گرین شرٹ کو دوسرے ٹوئنٹی میں پچ کا مزاج سمجھنے میں غلطی ہو گئی۔فاسٹ بولرز آسانی سے رنز دیتے رہے اور پاکستانی سپنرز نے وکٹیں اڑانے کی بجائے دفاعی انداز میں بولنگ کی جس کا نتیجہ برا نکلا اور انگلینڈ ایک بڑا ہدف دینے میں کامیاب رہا۔

بابر اعظم اور وکٹ کیپر محمد رضوان نے ہدف کے تعاقب میں آغاز تو اچھا کیا مگر ان کی وکٹس کی گرتے ہی میزبان ٹیم کے اسپنرز پاکستان پر پوری طرح حاوی ہو گئے ۔رن ریٹ بڑھنے کی وجہ سے پاکستانی بلے بازؤں نے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کرنے کی کوشش کی مگر انگلش سپنرز نے ان کی ایک نہ چلنے دی جس کی وجہ سے پاکستان
کو دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

تیسرا اور فیصلہ کن میچ آج مانچسٹر کے اولڈ ٹریفورڈ اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔پاکستانی ٹیم ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھ کر بہتر پرفام کرنا ہو گا۔ان فارم پاکستانی قومی ٹیم کے کپتان اور وکٹ کیپر محمد رضوان کی کوشش ہو گی کہ وہ اچھے آغاز کو بڑے اننگز میں بدلیں۔یاد رہے انگلینڈ نے اولڈ ٹریفورڈ میں کھیلے گئے آخری 7 میچز میں سے 4 میں کامیابی سمیٹی اور 3 میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔3 شکستوں میں سے 2 شکستیں پاکستان کے ساتھ مقابلے میں ہوئی۔اولڈ ٹریفورڈ کی پچ کے بارے میں سپورٹس تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہاں باولر اور بلے باز دونوں کو یکساں مدد ملتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں