مقبوضہ کشمیر کے حریت رہنما عبدالحمیدلون کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے آج بلائی گئی کانفرنس دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش ہے، مقبوضہ کشمیر کی ساری حریت قیادت جیلوں میں بند ہے، مودی نے آج اپنے کٹھ پتلیوں کی کانفرنس بلا رکھی ہے۔

حریت رہنما کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی نام نہاد لیڈر شپ کو بھارتی سازشوں میں شامل ہونے کیلئے دہلی مدعو کیا گیا ہے، مودی حریت قیادت کو جیلوں میں بند کرکے کانفرنس کا ڈرامہ کررہا ہے، لیکن اب کشمیری عوام بھارت کے کسی بھی جھانسے میں نہیں آئیں گے۔

مقبوضہ کشمیر پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی آل پارٹیز کانفرنس آج ہوگی جس میں مقبوضہ کشمیرکی خصوصی آئینی حیثیت بحال کرنے سے متعلق بات چیت کی جائے گی، اے پی سی میں فاروق عبداللہ اور محبوبہ مفتی سمیت مقبوضہ کشمیر کی 6 پارٹیوں کا اتحاد شریک ہوگا۔ سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیرکی خصوصی آئینی حیثیت کی بحالی تک وادی میں امن ممکن نہیں اور مسئلہ کشمیر پر پاکستان سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے بات ہونی چاہیے۔

عبدالحمید لون نے کہا کہ کشمیری عوام کو حق خود ارادیت کے سوا کوئی آپشن منظور نہیں، 5 اگست 2019 کے بھارتی اقدام نے مودی سرکار کو دنیا بھر میں بے نقاب کردیا، بھارت مقبوضہ جموں کشمیر کا فوجی محاصرہ ختم کرکے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرے۔

واضح رہے کہ اگست 2019 میں مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے ریاست کو تین حصوں میں تقسیم کردیا تھا اور کنٹرول مرکز کے حوالے کردیا تھا جب کہ کسی مزاحمت سے بچنے کے لیے اپنے حلیفوں سمیت تمام سیاسی رہنماؤں کو نظر بند کردیا گیا تھا جنہیں ایک سال بعد رہائی ملی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں