اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا کہ یہی وہ لوگ ہیں جو جنت کے وارث یعنی حق دار ہوں گے، جنت بھی جنت الفردوس‘ جو جنت کا اعلیٰ حصہ ہے

جہاں سے جنت کی نہریں جاری ہوئی ہیں۔ غرض جنت الفردوس کو حاصل کرنے کے لئے نماز کا اہتمام بے حد ضروری ہے۔بیشک انسان بڑے کچّے دل والا بنایا گیا ہے جب اسے مصیبت پہنچتی ہے

تو ہڑبڑا اٹھتا ہے اور جب راحت ملتی ہے تو بخل کرنے لگتا ہے، مگر وہ نمازی جو اپنی نمازوں کی پابندی کرتے ہیں۔اور جو اپنی نمازوں کی حفاظت کرتے ہیں۔ یہی لوگ جنتوں میں عزت والے ہوں گے۔ ان آیات میں جنتیوں کی آٹھ صفات بیان کی گئی ہیں جن کو نماز سے شروع اور نماز ہی پرختم کیا گیاہے۔ معلوم ہوا کہ نماز‘ اللہ کی نظر میں کس قدر مہتم بالشان عبادت ہے۔ رسول اللہ انے ارشاد فرمایا: قیامت کے دن آدمی کے اعمال میں سب سے پہلے فرض نماز کا حساب لیا جائیگا۔ اگر نماز درست ہوئی تو وہ کامیاب وکامران ہوگا، اور اگر نماز درست نہ ہوئی تو وہ ناکام اور خسارہ میں ہوگا۔ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: قیامت کے دن سب سے پہلے نماز کا حساب لیا جائے گا۔ اگر نماز اچھی ہوئی تو باقی اعمال بھی اچھے ہوں گے، اور اگر نماز خراب ہوئی تو باقی اعمال بھی خراب ہوں گے۔

حضرت عبد اللہ بن مسعود ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ سے دریافت کیا کہ اللہ کو کونسا عمل زیادہ محبوب ہے؟ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: نماز کو اس کے وقت پر ادا کرنا۔ حضرت عبد اللہ بن مسعود ؓ فرماتے ہیں میں نے کہا کہ اس کے بعد کونسا عمل اللہ کو زیادہ پسند ہے؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا: والدین کی فرمانبرداری۔ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ فرماتے ہیں میں نے کہا کہ اس کے بعد کونسا عمل اللہ کو زیادہ محبوب ہے؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا: اللہ کے راستہ میں جہاد کرنا۔ ہمار ےمعاشرے میں بے روزگاری اور روزی کے مسائل میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے ہر گھر میں روزی کے بے تحاشہ مسائل موجود ہیں ۔ غربت بہت بری چیز ہے ماہ شعبان ختم ہونے کے بلکل قریب پہنچ چکا ہے خوش نصیب ہیں وہ لوگ جنہیں برکتیں نصیب ہورہی ہیں۔ کچھ ایسے لوگ بھی موجود ہیں جو پہلے ہمارے ساتھ موجود تھے

لیکن اب نہیں۔ ہم اگر اپنی زندگی کو قیمتی بنانا چاہتے ہیں تو آخرت کو یاد رکھیں ساتھ ہی اللہ تعالیٰ کے احکامات کو مانیں اسی میں ہماری نجات ہے ۔یہ وظائف آپ کو بتاتے ہیں اس کا مقصد آپکی دنیا ہی بنانا مقصود نہیں ہوتی بلکہ اصلاح کے ساتھ آخرت کی بھی فکر ہوتی ہے ۔ اگر کوئی پریشان ہے ان کو چاہیے کہ ماہ شعبان کے آخری دنوں میں آدھی مٹھی میں آپ کے جتنے چاول آجائیں ان پر سورۃ القریش کو پڑھیں آپ چاہے ایک دن میں سورۃ القریش کو سارے دانوں پر پڑھ لیں یا چھ دنوں کے اندر سورۃ القریش کو پڑھ کر اس مٹھی بھر چاول کے دانوں کو قبرستان یا پھر کسی ویران جگہ گھر کی چھت پر پرندوں کو ہدیہ کر ڈالیں

اس عمل کے کرنے سے آپ کے رُکے ہوئے ہر کام ہونا شروع ہوجائیں گے ۔ یہ عمل جس کو بھی بتایا اس عمل کے کرنے سے بے تحاشہ فائدہ ہوا ہے ۔ سورۃ القریش کی بہت زیادہ فضیلت ہے اس کو شعبا ن رمضان اور پورا سال جب بھی پڑھیں گے آپ کے رکے ہوئے کام ہونا شروع ہوجائیں گے ۔ سورۃ القریش کو پڑھتے ہوئے انسا ن سوچنا شروع کردیتا ہے ۔سوچتے ہوئے زندگی کے بیتے واقعات جنہیں بظاہر وہ اہمیت نہیں دیتا یاد آنا شروع ہوجاتے ہیں ۔جب ان واقعات پر سوچتا ہے تو معلوم ہوتا ہے کہ ہر واقعہ اور زندگی کیلئے سبب ہوتا ہے ۔ چونکہ بندہ طالب علم اور عمل کی منزل کا راہی ہے اسی لیے تحقیق مزاج میں رچ بس چکی ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں