رمضان المبارک کا مہینہ اللہ تبارک وتعالیٰ کی بڑی عظیم نعمت ہے، اس مہینے میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے انوار وبرکات کا سیلاب آتا ہے اور اس کی رحمتیں موسلادھار بارش کی طرح برستی ہیں، مگر ہم لوگ اس مبارک مہینے کی قدرومنزلت سے واقف نہیں، کیونکہ ہماری ساری فکر اور جدوجہد مادّیت اور دنیاوی کاروبار کے لیے ہے، اس مبارک مہینے کی قدردانی وہ لوگ کرتے ہیں

جن کی فکر آخرت کے لیے اور جن کا محور مابعد الموت ہو۔ آپ حضرات نے یہ حدیث شریف سنی ہوگی، حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ جب رجب کا مہینہ آتا تو حضور اکرم ﷺ یہ دعا مانگا کرتے تھے۔ ترجمہ: اے اللہ ہمارے لیے رجب اور شعبان کے مہینے میں برکت عطا فرما اور ہمیں رمضان کے مہینے تک پہنچادیجیے، یعنی ہماری عمر اتنی دراز کردیجیے کہ ہمیں رمضان کا مہینہ نصیب ہوجائے۔لیکن صرف روزہ رکھنے اور تراویح پڑھنے کی حد تک بات ختم نہیں ہوتی بلکہ اس ماہ کا اصل مقصد یہ ہے کہ غفلت کے پردوں کو دل سے دور کیاجائے، اصل مقصدِ تخلیق کی طرف رجوع کیاجائے، گزشتہ گیارہ مہینوں میں جو گن اہ ہوئے ان کو معاف کراکر آئندہ گیارہ مہینوں میں اللہ تعالیٰ کی عظمت کے استحضار اور آخرت میں جواب دہی کے احساس کے ساتھ گن اہ نہ کرنے کا داعیہ اور جذبہ دل میں پیدا کیا جائے۔

جس کو تقویٰ کہا جاتا ہے۔ اس طرح رمضان المبارک کی صحیح روح اوراس کے انوار وبرکات حاصل ہوں گے، ورنہ یہ ہوگا کہ رمضان المبارک آئے گا اور چلا جائے گا اور اس سے صحیح طور پر ہم فائدہ نہیں اٹھاپائیں گے، بلکہ جس طرح ہم پہلے خالی تھے ویسے ہی خالی رہ جائیں گے، اس لیے چند ایسی چیزوں کی نشاندہی کی جاتی ہے جن پر عمل کرکے ہمیں روزے کا مقصد (تقویٰ) اور رمضان المبارک کے انوار وبرکات حاصل ہوں گا۔آج آپ کے ساتھ شعبان المعظم کے آخری دنوں کا وظیفہ بتائیں گے جو بہت مجرب اور آسان ہے اس کی بہت فضیلت اور برکات ہیں ۔ حضوراکرمﷺ نے ارشاد فرمایا افضل الذکر لاالہ الا اللہ ترجمہ : افضل ذکر لاالہ الاللہ ُ ہے (بحوالہ ترمذی شریف)۔لاالہ کے معنی ہیں کوئی الہ معبود نہیں کوئی عبادت کے لائق نہیں ۔ یہی وہ کلمہ ہے جو ایک لاکھ کئی ہزار انبیاء لیکر دنیا میں آئے اور اسی کے ترجمہ مفہوم اور مطلب سے لوگوں کو آگاہ کرتے رہے ۔

پہلے غیر اللہ کے الہ ہونے کی نفی کرتے تھے ۔ پھر یہی کلمہ رحمت العالمین محمد مصطفیٰﷺ لیکر آئے اور لوگوں کو فرمایا کہہ دو لاالہ الا اللہُ کے اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں جو شخص سوچ سمجھ کر اس کلمہ کو ادا کرتا ہے ۔اس کلمہ کے تقاضے پورے کرتا ہے اس پر دوزخ کی آگ حرام ہوجاتی ہے وہ جنتی ہوجاتا ہے اتنا بڑا انعام ہے اس کلمہ طیبہ کی بڑی فضیلت ہے ۔ حضوراکرمﷺ ارشاد فرماتے ہیں جس نے لاالہ الااللہ ُ کہا اس کے تقاضے پورے کیے وہ جنت میں داخل ہوگا ۔ آپ نے اس افضل ذکر لاالہ الا اللہ کو 7000مرتبہ تنہائی میں پورے خلوص عاجزی کیساتھ رات کو پڑھے ۔ روزانہ پڑھتے رہیں اس عمل کے پڑھنے سے آپ کا قلب روشن ہوگا ۔ آپ کا دل روشن اور ایمان کی دولت سے منور ہوگا ۔ آپ کی آخرت بہتر ہوگی۔ اس عمل کو پڑھنے والا عرفان ووجدان کے دریا میں تیرنے لگے گا بحوالہ رحمت العالمین ﷺ کی دعائیں انہیں اتنا بڑا انعام ہے اس وظیفہ کو کرنے کا اگر کوئی بندہ رات کو تنہائی میں بیٹھ کر عاجزی انکساری کیساتھ یہ عمل کریگاتو رب کریم اس کے کو دل کو روشن کردیگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں