اللہ کی رحمت آپ پر مو سلا دھار بارش کی طرح ضرور برسے گی جب بھی آپ نے کوئی وظیفہ کر نا ہے کوئی عمل کر نا ہے تو آپ کا یقین پکا ہو نا چاہیے سب سے پہلی بات ہے کہ آپ کا یقین پکا ہو نا چاہیے کہ میں اس عمل کو فلاں مقصد کے لیے کروں گا فلاں حاجت کے لیے کرو ں گا تو اللہ تعالیٰ مجھے

اپنی رحمتوں اور نعمتوں سے ما لا ما ل کر ے گا یعنی میں اللہ سے جو مانگوں گا اللہ مجھے عطا کر ے گا یہ یقین آپ کا پکا ہو نا چاہیے کیونکہ اللہ کی پاک کلام میں بڑی طاقت ہے بہت ہی تاثیر ہے۔ اگر آپ اللہ کی پاک کلام کو پڑھ کے اللہ سے کچھ مانگیں گے تو آپ کو ضرور ملے گا بشر طیکہ وہ حلال ہو ح ر ا م نہ ہو یعنی آپ اللہ سے جو ما نگیں گے وہ حلال طریقے سے مانگیں دوسرے نمبر پر جب بھی آپ نے کوئی وظیفہ کر نا ہے تو نماز کی پابندی لازم کر نی ہے نماز ویسے بھی ہم سب مسلمانوں پر فرض ہے ہم سب کو نماز کی پابندی کر نی چاہیے وظائف کرنے کے ساتھ ساتھ پانچ وقت کی نماز کی پابندی لازمی کر نی ہے اور اس عمل کو اس وظیفے کو وہ لوگ کر سکتے ہیں کہ جن کی بہت بڑی حاجت ہو بہت بڑی ضرورت ہو کوئی خواہش ہے کوئی مقصد ہے اور وہ چاہتے ہیں ۔

کہ ہماری فلاں حاجت پوری ہو جا ئے فلاں مقصد میں ہمیں کا میابی مل جا ئے وظیفہ ذکر کرنے سے پہلے میں آپ کو ایک مختصر سا قصہ بتا تی ہوں کہ اس بندے نے نیک کام کرنے کا ارادہ بس کیا تھا تو اللہ کریم نے اس کے ارادہ کرنے پر ہی اس کی ہر دعا کو سن لیا تھا اور جو وہ چاہتا تھا اس کے برابر اللہ کریم نے اسے ثواب بھی عطا کر دیا تھا تو وظیفے کی طرف جانے سے پہلے میری آپ سے گزارش ہے کہ ان باتوں کو وظیفے سے متعلق ضرور سنیے گا تاکہ اس وظیفے سے بہت ہی فائدہ حاصل ہو سکے آپ کو۔

اگر اچھی سوچ رکھیں گے تو اللہ کریم آپ کو نوا ز دے گاآہستہ آہست اطمینان سے پڑھا کر یں تا کہ آپ کو نماز پڑھنے کا مزہ آئے نماز فجر کی سنتوں اور فرضوں کے درمیان اکتا لیس مر تبہ سورۃ فاتحہ اول آخر درود شریف لازم پڑھ لیں۔اس عمل کو فجر کی سنت اور فرض کے درمیان پڑھنا ہے حاجت پوری کرنے کے لیے آپ کی جو بھی حاجت ہے جو بھی خواہش ہے آپ نے اس حاجت کو اس مقصد کو اپنے ذہن میں رکھنا ہے فجر کی سنتیں ادا کر کے جائے نمازپر بیٹھ کر کے اکتالیس مرتبہ سورۃ فاتحہ پڑھنی ہے پھر آپ نے دو فرض ادا کرنے ہیں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں