شب برأت کے مسنون اور افضل ترین اعمال میں غروبِ آفتاب سے لے کر

صبح صادق تک اللہ تعالیٰ کی عبادت و بندگی کر نا ، نو افل ادا کرنا ، تلا و تِ قرآن مجید کرنا ، صدقہ و خیرات کر نا، تو بہ و استغفار کر نا، ذِکر و اذکار میں مصروف رہنا اور اللہ تعالیٰ سے رحمت و مغفرت مانگنا، وسعتِ رزق و روزگار، امن، سلامتی ،دین او ردُنیا کی خیر اور بھلائیوں کی دُعائیں کر نا شامل ہے، نیز اپنے ماں باپ، اساتذئہ کر ام ، عزیز ،رشتے داروں، مسلمان بھائیوں اور وطنِ عزیز کی سلامتی واستحکام کے لیے دُعائیں ما نگنا اور حضورنبی کریم ؐکی بارگاہ میں ہدیۂ دُرود و سلام بھیجنا شامل ہیں ۔ شب برأ ت میں عزیزواقارب اور دیگر مسلمان بھائیوں کے ایصالِ ثواب کے لیے دُعائے مغفرت و رحمت اور حصولِ عبرت و نصیحت کے لیے قبرستان جا نا بھی رسولؐ اللہ کی سُنّت ہے۔ اسی طرح پندرہ شعبان کو روزہ رکھنا بھی سُنّت ہے،چوں کہ یہ رات بڑی ہی برکات، رحمت اور مقبولیت کی رات ہے، لہٰذا جس قدرہوسکے، اللہ تعالیٰ کے حضورخوب رَورَوکر(یارونی صورت بنا کر)اپنے گناہوں سے توبہ کی جائے تا کہ یہ شبِ برأت واقعی ہمارے لیے گناہوںسے آزادی کی رات بن جائے۔ قبرستان جانا اور مرحومین کے لیے دُعائے مغفرت ورحمت کرناسُنّتِ رسول ہے۔

جب آپ قبرستان جائیں تو وضو کرکے جائیںاورقبرستان میں داخل ہوتے ہی اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ یَااَھْلَ الْقُبُوْرِ (یعنی اے قبروں والو! تم پرسلامتی ہو) کہیں اور قبروں کے تقدّس اور احترام کا پوراخیال رکھتے ہوئے اپنے عزیزوں، رشتے داروں، اساتذہ اوردوست احباب کی قبروں پر قرآن پاک یا مخصوص سورتوں کی تلاوت کریں، دُرودشریف پڑھیں، تمام مسلمانوں کے لیے فاتحہ خوانی اور دُعائے مغفرت ورحمت کریں۔شب برأت کو نمازِعصرادا کرنے کے بعدمسجدیاگھر میںایک تسبیح (100 مرتبہ) اَسْتَغْفِرُاللّٰہَ رَبِّیْ مِنْ کُلِّ ذَنْبٍ وَّاَتُوْبُ اِلَیْہِ اورایک تسبیح لَاحَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ اِلَّابِاللّٰہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِ پڑھ لیں۔ نمازِمغرب کی ادائیگی کے بعد6نوافل دودورکعات کرکے پڑھیں۔ہر 2رکعت نفل پڑھنے کے بعد ایک بار سورہ یٰسین اوردُعائے نصف شعبان پڑھیں۔خصوصیت کے ساتھ رزق اورروزگارمیںخیروبرکت اور وسعت کے لیے دُعاکریںکہ یااللہ! مجھے صرف اپنامحتاج بنا اور غیروں کی محتاجی سے محفوظ فرما۔ پھر2رکعت نفل اسی طرح دوہرائیں،اس کے بعدخصوصیت کے ساتھ درازیٔ عمربالخیرکی دُعاکریں۔ پھر2رکعت نفل دوہرائیں اورخصوصیت کے ساتھ ناگہانی آفات وحادثات سے بچنے کے لیے دُعا کریں کہ یااللہ! مجھے ہر قسم کی زمینی وآسمانی بلائوںاورآفات وحادثات سے محفوظ فرما۔ پھر نمازِ عشاء کی ادائیگی کے بعدایک تسبیح اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَفَاعْفُ عَنِّیْ یَاغَفُوْرُ پڑھیں۔پھر8رکعات نوافل دو، دو کرکے ادا کریں اور ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد10 بار سورۃ الکافرون پڑھیں۔پھر 2 رکعت نفل پڑھیں اور ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد10 بار سورۃ الاخلاص پڑھیں۔ پھر2رکعت نفل پڑھیںاور ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد10 بار سورۃالفلق پڑھیں۔ پھر2رکعت نفل پڑھیںاور ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد10 بارسورۃ الناس پڑھیں۔

اس کے بعد ایک بارسورۃ الکہف، سورہ یٰسین،سورۃ الدخان، سورۃ الرحمٰن، سورۃ الواقعہ، سورۃالملک اور سورۃ المزمل پڑھ لیںاورپھر ساری رات تلاوتِ قرآن مجید،دُرود شریف،توبہ واستغفار،ذکرواذکار اور نوافل اداکرتے رہیں تسبیحات گننے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ ہاتھ اپنی حالت پر رکھیں اور صرف اُنگلیاں اُٹھا کر گنتے رہیں لیکن زبان سے ہرگزنہ گنیں ، ورنہ نماز ٹوٹ جائے گی۔شب برأت اور ہررات کے خصوصی عملیات حضور اقدسؐ نے ایک مرتبہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے ارشاد فرمایا: اے علیؓ! ہررات کو پانچ کام کرکے سویا کرو۔چارہزار دینارصدقہ دے کر سویا کرو،ایک قرآن شریف پڑھ کرسویا کرو، جنّت کی قیمت دے کرسویا کرو،دولڑنے والے والوں میں صلح کراکر سویا کرواور ایک حج کرکے سویا کرو۔ حضرت علیؓ نے عرض کی: یا رسولؐ اللہ!یہ اُمورمحال ہیں، مجھ سے کیسے ہو سکیں گے؟ حضور سیّد دوعالم ؐ نے ارشادفرمایا: چار مرتبہ سورۃ الفاتحہ پڑھ کرسویا کرو،اس کاثواب چارہزار دینارصدقے کے برابر تمہارے نامۂ اعمال میں لکھا جائے گا۔تین مرتبہ سورۂ اخلاص پڑھ کرسویا کرو،ایک قرآن مجید پڑھنے کے برابرثواب ہو گا۔دس مرتبہ دُرود شریف پڑھ کر سویاکرو،

جنّت کی قیمت ادا ہوگی۔دس مرتبہ استغفارپڑھ کر سویاکرو، دو لڑنے والوں کے درمیان صلح کرانے کاثواب ہو گا۔اورچار مرتبہ تیسراکلمہ پڑھ کر سویاکرو، ایک حج کا ثواب ملے گا۔ حضرت علیؓ نے عرض کی: یارسولؐ اللہ! میں روزانہ یہی عملیات کرکے سویا کروں گا۔ دُعائے نصف شعبان المعظماَللّٰھُمَّ یَا ذَالْمَنِّ وَلَا یُمَنُّ عَلَیْہِ یَا ذَاْلَجَلَالِ وَالْاِکْرَامِ یَا ذَالطَّوْلِ وَالْاِ نْعَامِ لَا اِلَہَ اِلَّا اَنْتَ ظَھْرُ الَّاجِیْنَ وَ جَارَ اْلمُسْتَجِیْرِیْنَ وَاَمَانُ الْخَاْ ئِفِیْنَ اَللّٰھُمَّ اِنْ کُنْتَ کَتَبْتَنِیْ عِنْدَکَ فِیْ اُمِّ الْکِتٰبِ شَقِیّاً اَوْمَحْرُوْماً اَوْ مَطْرُوْدًا اَوْمُقَتَّراً عَلَیَّ فِی الرِّزْقِ فَامْحُ اَللَّھُمّٰ بِفَضْلِکَ شَقَاوَتِیْ وَحِرْمَانِیْ وَطَرْدِیْ وَاقْتِتَارَ رِزْقِیْ وَاثْبِتْنِیْ عِنْدَکَ فِیْ اُمِّ الْکِتَابِ سَعِیْدًا مَّرْزُوْقاً مُّوَفِّقاً لِّلْخَیْرَاتِ فَاِنَّکَ قُلْتَ وَقَولُکَ الْحَقُّ فِیْ کِتَابِکَ المُنَزَّلِ عَلٰی لِسَانِ نَبِیِّکَ الْمُرسَلِ یَمْحُوا اللّٰہُ مَا یَشَآئُ وَ یُثْبِتُ وَعِنْدَہٗ اُمُّ الْکِتَابِ اِلٰھِیْ بِالتَّجَلِّی الْاَعْظَمِ فِیْ لَیْلَۃٍ النِّصْفِ مِنْ شَعْبَانِ اْلمُکَرَّمِ الَّتِیْ یُفْرَقَ فِیْھَا کُلُّ اَمْرٍحَکِیْمٍ وَّیُبْرَمُ اَنْ تَکْشِفَ عَنَّامِنَ الْبَلَائِ وَالْبَلْوَائِ مَانَعْلَمُ وَ مَالَا نَعْلَمُ وَمَا اَنْتَ بَہٖٓ اَعْلَمُ اِنَّکَ اَنْتَ الاَعَزُّ الْاَ کْرَمُ وَصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی سَیِّدِنَا وَمَولَانَا مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی آلِہٖ وَاَصْحَابِہٖ وَسَلَّم وَالْحَمْدُلِلّٰہِ رَبِّ الْعالمین۔اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔آمین

اپنا تبصرہ بھیجیں