آرٹیکلز
عوام میں نصف شعبان کی رات کا اہتمام کرنے اور خاص طور سے اسی رات میں عبادات انجام دینے کے کئی اسباب ہیں، جس میں سب سے پہلی اور اہم وجہ ہے: بعض علمائے کرام کا اس رات کا اہتمام کرنا اور ان کا اپنی کتابوں میں اس رات کو خصوصی فضیلت والا بتانا ۔ایک اور سبب یہ بھی ہے کہ رسول اللہ کی

طرف منسوب ایسی بہت ساری احادیث کا وجود جن سے اس رات کی فضیلت، اس میں اعمال کی پیشی، عمر کی تحدید، رزق کی تقسیم، دعاء کی قبولیت اور خود رسول اللہ کااس رات عبادات کے اہتمام کا پتہ چلتا ہے لہٰذا اس عظیم ثواب کے حصول اور سنت نبوی ؐ کی پیروی میں لوگ اس رات کااہتمام اور اس رات کی تعظیم میں بہت زیادہ مبالغہ کرتے ہیں۔مزید براں فرمان باری تعالیٰ: فیہا یفرق کل أمر حکیم(الدخان 4)۔ اسی رات میں ہر فیصلہ شدہ معاملہ بانٹ دیا جاتا ہے بعض تفاسیر میں آیا ہے کہ اس سے مراد نصف شعبان کی رات ہے۔اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: بے شک ہم نے قرآن کو لیلۃ القدر یعنی خیروبرکت والی رات میں نازل کیا ہے۔اور یہ نزول رمضان المباک کے مہینہ میں ہواجیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: وہ رمضان کا مہینہ تھا جس میں قرآن نازل ہوا (البقرہ185)اور یہاں جس برکت والی رات کا جس میں ذکر ہوا ہے، اس برکت کو اللہ تعالیٰ نے اپنے اس بیان میں صاف کردیا کہ لیلۃ القدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔اللہ تعالیٰ نے اس رات کو مبارکہ برکت والی رات کا نام اس لئے دیا ہے

کہ اللہ اس رات لوگوں کے درجات میں اضافہ فرماتا ہے، ان کی لغزشوں کو معاف کرتا ہے، قسمت کی تقسیم کرتا ہے، رحمت پھیلاتا ہے اور خیر عطا کرتا ہے ۔شب برات کا دن بہت سی برکتوں اور رحمتو ں والا دن ہے بہت سے لوگ اسے عام دن سمجھ کر گزار دیتے ہیں انہیں اس دن کی فضیلت برکت اور اہمیت کے بارے میں علم تک نہیں ہوتا ۔ پندرہ شعبان بہت برکت والا دن ہے اس دن پندرہ منٹ کا خاص عمل اس عمل سے آپ جھولیاں بھرسکتے ہیں کیا معلوم آنیوالا پندرہ شعبان ہماری زندگی میں آئے یا نہ آئے زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں اس رات کو جو یہ عمل کرے گا اللہ تعالیٰ اس کی جھولیاں بھر دیے گا من کی مرادیں پوری کرے گا ہر تنگی مشکل وپریشانی میں آسانی پیدا فرمائے گا ۔ بیماریوں بلاؤں اور آفتوں سے اللہ تعالیٰ حفاظت فرمائے گا آپ نے اس رات کو کرنا یہ ہے

کہ سچے دل کیساتھ ندامت میں ڈوب کر اپنے آپ کو مجرم تصورکرتے ہوئے کم سے کم 100مرتبہ استغفار پڑھنا ہے اس کے الفاظ یہ ہیں استغفراللہ الذی لاالہ الا ھو الحی القیوم واتوب الیہ اس کے بعد پوری امت رشتہ داروں کا دشمنوں کا بھی تصور کریں جس کیفیت سے دعا مانگیں اسی کیفیت سے ان کیلئے بھی دعا مانگیں انشاء اللہ اس عمل سے فائدہ یہ ہوگا کہ مرادیں پوری ہونگی پریشانی دور ہوگی اور اللہ تعالیٰ آپ کو بیماریوں آفتوں او ربلاؤں سے حفاظت فرمائے گا۔ اس کے علاوہ بھی استغفار کو اپنے اوپر لازم کریں کیونکہ استغفار کرنے سے اللہ تعالیٰ آپ پررزق کی برکتیں نازل فرمائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں