اس تحریر میں سورہ کوثر کے بارے میں کچھ فضائل پیش خدمت ہیں یہ سورت نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم پر کس موقع پر نازل ہوئی اور کیوں نازل ہوئی اور ساتھ ہی ساتھ اس سورت کے فضائل بھی پیش کئے جائیں گے۔سورہ کوثر کو پڑھنے سے دنیا میں کیا فضائل اور برکات حاصل ہوتے ہیں اس کا ترجمہ کچھ یوں ہے کہ اے اللہ کے پیغمبر یقینا ہم نے آپ کو آبِ کوثر عطا کیا لہٰذا تم اپنے پروردگار کی خوشنودی کے لئے نماز پڑھو اور قربانی دو اور یقین جانو کے تمہارا دشمن ہی وہ ہے جس کی جڑ کٹی ہوئی ہے جب نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے صاحبزادے حضرت قاسم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا اتنقال ہوا تو کافر آپ کو ابتر کہہ کر طعنہ دیتے تھے ابتر سے مراد ایسا شخص جس کا نسب آگے نہ چل سکے تو اللہ عزوجل نے نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی تسلی کے لئے ان آیات کو نازل فرمایا تا کہ نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم اللہ عزوجل کی رحمت سے مطمئن ہوں۔

اس سورت کو پڑھنے کے کیافائدے اور کیا برکات ہیں؟ سورہ کوثر قرآن کریم کی سب سے چھوٹی سورت ہے اور کوئی شخص اس کو پڑھنے کا معمول بنا لے تو اس کے نامہ اعمال میں اتنی نیکیاں لکھی جاتی ہیں کہ وہ خود اس بات کا ا ندازہ نہیں لگاسکتا کہ اللہ عزوجل اس کے گ ن ا ہ و ں کو کس طرح ختم اور اس کی نیکیوں کو کس طرح بڑھا رہے ہیں اور اس کے علاوہ اگر کوئی شخص روزانہ صبح اٹھ کر فجر کی نماز کے بعد تینتیس مرتبہ معمول بنا لے سورہ کوثر کا ورد کرنا شروع کر دے تو اس کی ہر جائز حاجت پوری ہر جائز دعا قبول فرمائی جاتی ہے اور اس کی تمام م مشکلات ختم ہوتی ہیں اور جتنی یہ چاہیں اور ان کے تمام معاملات اور ان کی تمام دعائیں آہستہ آہستہ قبول ہونا شروع ہوجاتی ہیں اللہ عزوجل سورہ کوثر پڑھنے والے انسان کے غموں کو راحت میں تبدیل کر دیتے ہیں یہ ہیں سورہ کوثر کے فضائل جو اس دنیا میں انسان کو حاصل ہوتے ہیں

اور جو آخرت کے فضائل اور آخرت کے فضائل کے بارے میں تو نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے ہاتھوں سے اگر انسان کو حوضِ کوثر نصیب ہوجائے تو اس سے بڑی نعمت کیا ہوگی نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی سنت پر عمل کرنے سے آپ کی ہر ایک سنت میں شفاء اور برکت ہے جو شخص اس سنت کے ساتھ چلے گا یقینا دنیا و آخرت اس کے لئے راحت کا سبب بنیں گی ۔اپنے اعمال پر توجہ دیجئے حقوق العباد لازمی پورے کیجئے اور حقوق اللہ کا بھی خیال رکھئے کیونکہ اللہ کبھی حقوق کے تلف کرنے والے کو پسند نہیں فرماتا قیامت کے دن اللہ اپنے حقوق تو معاف فرمادے گامگر حقوق العباد یعنی اللہ کی مخلوق کے حقوق جو آپ نے ادا نہیں کئے ہوں گے ان کو معاف نہیں فرمائے گا ان پر آپ کو سزاد دی جائے گی اور آپ کی نیکیوں سے ان حقوق کو ادا کیا جائے گا ۔ اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔آمین

اپنا تبصرہ بھیجیں