ایک ایسا اسمِ اعظم ہے جس کے حوالے سے جو یہ دونوں اسمِ اعظم نے اللہ نے سورۃ اخلاص میں اکٹھا فر ما یااور اس میں اسمِ اعظم کی جو دونوں کی جو خاصیت ہے اس کے حوالے سے اللہ کے ساتھ یہ صفات جڑی ہوئی ہیں جیسا کہ ہم سب لوگ ہی اس بات سے بہت ہی اچھے سےآشنا ہیں کہ اللہ پاک ایک بہت ہی بڑی ذات ہیں اس نے ساری مخلوق کو اپنے انڈر لیا ہوا ہے کوئی بھی اس سے بچ کر نہیں نکل سکتا ہر کوئی ہر کسی انسان نے ایک نہ ایک دن اس کے شکنجے میں آنا ہی آنا ہے ۔ جیسا کہ ہم سب لوگ ہی اس بات کو جانتے ہیں کہ رجب کا مہینہ لگ چکا ہے اور حضور پاک ﷺ نے فر ما یا کہ رجب کا مہینہ جو ہے بہت ہی پاک اور طاقت ور مہینہ ہے اس مہینے میں بہت ہی اللہ کی بہت زیادہ ہی نعمتیں برسائی جاتی ہیں
اور بات کو یقینی بنا یا جاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں پر بہت ہی زیادہ مہربان ہو جاتے ہیں وہ اپنے بندوں پر اس قدر رحمتیں نازل فر ماتے ہیں کہ جس طرح سے وہ آسمان سے بارش بر سا تا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ان رحمتوں کے ساتھ ساتھ جو بھی انسان اپنے لیے رزق کی تلاش میں اللہ پاک سے دعا مانگتا ہے تو اس کی دعا سن لی جاتی ہے غرض یہ ہے کہ میرے کہنے کا مقصد ہے کہ اس مہینے میں جو بھی دعا مانگی جا ئے اللہ پاک اس کو رد نہیں فر ماتے ہیں وہ اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی دعا ضرور سنتے ہیں۔ اللہ پاک ایک بہت ہی پیاری ذات ہیں اللہ پاک نے اپنے بندے کو اس بات کا ہنر دے ہی دیا ہے
کہ اس نے دعا کس طرح سے مانگنی ہے اور اللہ کو بھی اس بات کا خوب اندازہ ہے کہ اس نے اپنے بندے کی دعا کس طرح سے سننی ہے اور کس طرح سے اپنے بندے کی پکار پر لبیک کہنا ہے۔ جیسا کہ میں نے پہلے ہی عرض کر دیا کہ اللہ تعالیٰ کی جانب سے یہ جو مہینہ ہے بہت ہی خاص مہینہ ہے اس مہینہ کے اندر ہر انسان کی دعائیں بھی قبول کی جاتی ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ انسان کی توبہ کا بھی جواب دیا جاتا ہے اور انسان کو اس بات کا یقین دلا یا جاتا ہے کہ اس کی دعائیں رد نہیں ہو رہی ہیں بلکہ ان کی دعائیں رنگ لا رہی ہیں۔ ان کی دعائیں سنی جا رہی ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ میں یہاں ایک بات اور بھی بتا تا چلوں کہ اس مہینے کا ایک بہت ہی خاص عمل ہے کہ جس عمل کو کرنے سے انسان کی تقدیر اللہ پاک بالکل ہی تبدیل کر دیں گے۔