اسلامک آرٹیکل
درود شریف کیوں پڑھاجاتا ہے؟درود شریف جب اللہ نے اتارا اس کا ایک خاص مقصد تھا ۔مجھے یہ بتائیے کہ ایک حدیث میں نبی پاک ﷺ نے فرمایا کہ جو جھوٹی تعریف کرے اس کے منہ میں خاک پھر کیا ہوا کہ ایک مرتبہ حضور کا چہرہ مبارک شادمان بڑے خوش اور صحابہ کرام میں آکر فرمارہے ہیں کہ پوچھو مجھ سے کہ میں کیوں خوش ہوں تو صحابہ نے پوچھا کہ یارسول اللہ آپ کیوں اتنے زیادہ خوش ہیں ؟تو فرمایا کہ جبرائیل آیاتھا اس نے کہا کہ یارسول اللہ جو آپ پر ایک دفعہ درود و سلام پڑھے گا ہم دس مرتبہ اس پر رحمت بھیجیں گے تو اب حضورﷺ کی یہ خوشی اس وجہ سے تھی کہ لوگ آپ کی تعریف کریں گے جب کہ حضور کو تو تعریف پسند ہی نہیں تھی اپنی تو یہ درود وسلام کی بات آئی ہے

اس کی وجہ سے اس خوشی سے کیامراد لیاجائے گا کہ کیا حضور اپنا ذکر کروائے جانے پر خوش ہیں نہیں یہ بات نہیں تھی بلکہ جبریل نے حضورﷺ کو یہ فرمایا کہ جب صحابہ کرام کے دل اللہ کے ذکر میں لگے ہوئے ہیں جب ان میں جلال کی سی کیفیت آئے تو پھر یہ درود و سلام پڑھنا شروع کردیں تو پھر اللہ کی نظر رحمت کی ذریعے وہ جلال کم ہوجائے گا اور یہ اعتدال میں آجائیں گے اس بات پر خوش تھے کیونکہ حضور نہیں چاہتے تھے حضور کو تو پتہ تھا کہ یہ اسم ذات اتنی بڑی چیز ہے کہ موسیٰ ؑ ترستے رہے ان کو ملانہیں اور اب مجھے عطا ہوگیا ہے اور میری امت کو بھی عطا ہورہا ہے تو حضور ﷺ کو یہ فکر دامن گیر ہوئی کہ کہیں یہ رجعت کے عالم میں نہ آجائیں کہیں

اسم ذات کی جلالیت سے یہ دنیا و مافیہا کو چھوڑ چھاڑ کر جنگلوں میں نہ نکل جائیں کیونکہ ایک واقعہ تو ہوچکا تھا بھی اصحاب صفہ تو بن چکے تھے اصحاب صفہ نے کیا کیا؟وہ تو اپنا گھر بار سب کچھ چھوڑ چھاڑ کے آکر بیٹھ گئے وہاں؟اس لئے نبی پاک ﷺ خوش اسی لئے ہوئے کہ اب یہ باقاعدہ دین کا حصہ بن گئی ہے یہ بات درود شریف جو ہے یہ باقاعدہ دین کا حصہ بن گیا ہے تو یہ درود شریف جو ہے ان کے ایمانوں کو کنٹرول رکھے گا جیسا کہ ہم ہانڈی پکاتے ہیں زیادہ گرم ہوجاتی ہے تو اس کو پانی کاچھینٹا مارتے ہیں دم دیتے ہیں تو پھر وہ معتدل ہوجاتی ہے اسی طرح قدرت کا قانون ہے کوئی چیز بغیر اس کو گرم کئے وہ پکتی نہیں ہے بھلے ہانڈی ہو یا سینہ ہو ہانڈی اگر گرم ہورہی ہے تو پانی کا چھینٹاماریں معتدل ہوجائے گی سینہ اگر گرم ہوجائےتو درود پاک پڑھیں وہ بھی ٹھنڈاہوجائے گا اب یہاں ایک چیز اور بھی ہے صرف یامحمد نہ کہیں ورنہ وہ ٹھنڈک نہیں ہوگی حضور کے اپنے نام میں وہ جلال ہے اسم ذات ہے ناں وہ بھی حضور کے اپنے نام میں جلال ہے کیونکہ یہ چیز صرف سرکارنے ہمیں بتائی سرکار نے اسم ذات اللہ کو ٹھنڈاکرنے کے لئے بھی جو درود شریف ہم کو دیا ہے وہ بھی وہ درود دیا ہے جس میں بہت زیادہ جمال نہیں ہے تا کہ ان کے جو ذکر ہیں وہ جمالیت کی طرف نہ چلے جائیں ۔صلی اللہ علیک یامحمد۔

اپنا تبصرہ بھیجیں