لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک ) میجر جنرل نگا جوہر، ایک ایسا نام جو گزشتہ کئی مہینوں سے سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے، ہر کوئی یہ جاننا چاہتا ہے کہ پاکستان میں اس عہدے پر پہنچنے والی پاکستان کی یہ عظیم خاتون دراصل ہیں کون ؟ تاہم اب میجر جنرل نگار جوہر کے حوالے سے تمام تفصیلات منظر عام پر آگئیں ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق میجر جنرل نگار جوہر حاضر سروس جنرلز میں تیسری خاتون افسر ہیں جو کہ اس عہدے پر پہنچی ہیں، میجر جنرل نگار گوہر نے 1985 میں پاکستان آرمی کے میڈیکل کور میں شمولیت اختیار کی ، نگار جوہر کا تعلق کے پی کے ضلع صوابی کے علاقے پنج پیر سے ہے ،

اس سے قبل نگار جوہر آرمی میڈیکل کالج میں وائس پرنسپل کے عہدے پر خدمات سر انجام دے رہی تھیں ۔ نگار جوہر اس وقت پاک ایمریٹس ملٹری ہسپتال کی کمانڈنٹ کے عہدے پر خدمات سرانجام دے رہی ہیں۔ 9 فروری 2017 کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے نگار جوہر کو بریگیڈیئر کے عہدے سے ترقی دی اور یوں نگار جوہر میجر جنرل کے عہدے پر پہنچیں۔ نگار جوہر اپنی 34 سالہ سروس کے بعد 9 فروری 2019 کو ریٹائر ہوجائیں گی۔ اس سے قبل پاکستان کی تاریخ میں شاہدہ ملک

وہ پہلی خاتون تھیں جو میجر جنرل کے عہدے پر پہنچیں۔ شاہدہ ملک کو 2002 میں آ رمی چیف جنرل پرویز مشرف نے بریگیڈیئر سے ٹوسٹار جرنیل کے عہدے پر ترقی دی تھی۔ وہ پاکستان آرمی کی میڈیکل کور کی ڈپٹی کمانڈر اور پاک فوج کی سرجن جنرل کے عہدے سے 2004 میں ریٹائر ہو چکی ہیں۔پاکستان میں ٹو سٹار جنرل کے عہدے پر پہنچنے والی دوسری خاتون شاہدہ بادشاہ تھیں جو 2013 میں ریٹائر ہوئیں۔ ان کا تعلق بھی پاک فوج کی میڈیکل کور سے تھا اور وہ آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی کے عہدے پر تعینات رہیں۔پاک فوج میں جرنیلوں کی مجموعی تعداد 222 ہے جن میں 2فور سٹار جنرل (فل جنرل )آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود شامل ہیں۔ آرمی میں تھری سٹار جرنیلوں (لیفٹیننٹ جنرلز ) کی تعداد 27 ہے ، اس لسٹ میں سنیارٹی کے اعتبار سے حال ہی میں ڈی جی آئی ایس آئی تعینات ہونے والے لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید آخری نمبر پر آتے ہیں۔ آرمی میں میجر جنرلز کی تعداد 159 ہے اور اس فہرست میں ڈی جی آئی ایس پی آر آصف غفور سنیارٹی کے اعتبار سے 58 ویں نمبر پر ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں