باکو (ویب ڈیسک) آذربائیجان کے صدر الہام علی یوف کا کہنا ہے کہ آذربائیجان نے کاراباخ کے دوسرے اہم شہر ’شوشا‘ کو آرمینیا سے آزاد کروا لیا ہے,قوم سے خطاب میں کہا کہ آج آذربائیجان کی تاریخ کا یادگار دن ہے، ہم نے شوشا واپس لے لیا ہے,شوشا کی آزادی کے اعلان کے بعد باکو میں سڑکوں پر شہریوں نے جشن منایا۔ترک صدر اردوان نے کاراباخ کے اہم شہر شوشا آزاد کرانے پر آذربائیجان کو مبارکباد دی اور کہا کہ شوشا میں کامیابی پر آذربائیجان کی عوام کو مبارکباد دیتا ہوں۔

دوسری جانب آرمینیا نے آذربائیجان کے شوشا شہر آزاد کرانے کے دعوے کو مسترد کردیا ہے۔وزارت دفاع آرمینیا کا کہنا ہے کہ نگورونو کاراباخ کے شہر شوشا میں شدید لڑائی جاری ہے۔واضح رہے کہ نگورنو کاراباخ کو بین الاقوامی طور پر آزربائیجان کا حصہ تسلیم کیا جاتا ہے لیکن سنہ 1994 میں دونوں ممالک کے درمیان جنگ ختم ہونے کے بعد سے اس کا حکومتی انتظام آرمینیائی نسل کے لوگوں کے پاس ہے۔حالیہ برسوں میں نگورنو کاراباخ پر آرمینیا اور آدربائیجان کے درمیان ہونے والی یہ سخت ترین لڑائی ہے۔
آذر بائیجان کی مسلح افواج نے اب تک بائیس آبادیوں کو آرمینی قبضے سے آزاد کروا لیا ہے۔

ایک بیان میں آذری دفاعی ذرائع کے توسط سے بتایا گیا ہے کہ جبرائیل سمیت زیریں سید احمدلی،زیریں مارالیان،مہدی لی،کوئیجاق،قند ہورادز،چاکر لی،بویوک مرجانلی،شے بے،تالش،کارکولو،شکروبےلی،بالائی مارالیان،جرکان،دشکسان،دیجان،محمودلو،جعفرآباد،سوگاووشان اور پاپی نامی دیہاتوں سمیت بائیس آبادیوں کو آزاد کروا لیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ آرمینی۔آذری محاذ پر ستائیس ستمبر کی رات آرمینیا کی طرف سے جھڑپوں کا آغاز ہو گیا تھاجس کے جواب میں آذری فوج نے کاروائی کرتے ہوئے بعض علاقوں کو آرمینی قبضے سے آزاد کروا لیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں