اطلاعات کے مطابق ترکی اور پاکستان کے درمیان جے ایف سترہ طیاروں کی خریداری پر بات چیت ہو رہی ہے, جس کے مطابق ترکی پاکستان سے جے ایف سترہ لڑاکا طیارے خریدے گا۔میں یہاں یہ بتانا ضروری سمجھتا ہوں کہ یہ غیر مصدقہ اطلاعات ہیں ۔ تا ہم جلد اس حوالے سے تسلی بخش خبر مل جائے گی۔ لیکن اگر ترکی واقعی اپنی فضائیہ کو اپنے پرانے لڑاکا طیاروں ” F-4 ” کی جگہ پاکستان کے جے ایف سترہ لڑاکا طیاروں سے کرنا چاہتا ہے تو اس اقدام سے دونوں ممالک کو خاطر خواہ فائدہ پہنچے گا۔

یہاں یہ بھی بتانا ضروری سمجھتا ہوں کہ پاکستانی ساختہ یہ لڑاکا طیارہ نہ صرف چینی ساختہ بلکہ مغربی ممالک کے بنائے ہوئے میزائل بھی فائر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ اسلیئے ممکن ہے کہ اس حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان بات چیت ہو رہی ہو۔

اطلاعات کے مطابق اس بات کے بارے میں بھی کچھ معلوم نہیں کیا جا سکا کہ ترکی جے ایف سترہ بلاک 2 طیارے خریدنے میں دلچسپی رکھتا ہے یا پھر بلاک 3 طیارے اسکے علاوہ ترکی ملکی سطح پر بھی فورتھ جنریشن کے لڑاکا طیارے بنانا چاہتا ہے, اور اس سلسلے میں تیاریاں شروع کی جا چکی ہیں, اور خیال کیا جا رہا ہے کہ ان طیاروں کو 2026 تک ترکش فضائیہ میں شامل کیا جا سکتا ہے۔

اس وقت ترکش فضائیہ کے زیر استعمال ” F-4 ” طیارے کافی پرانے ہو چکے ہیں ۔ یہ طیارہ امریکی ساختہ ہے اور پہلی بار 1958 میں اسے منظر عام پر لایا گیا ۔ یہ تقریباً 49 طیارے ترکش فضائیہ کا حصہ ہیں, جنہیں ترکی ریٹائر کرکے ان کی جگہ نئے طیاروں کو اپنی فضائیہ میں شامل کرنا چاہتا ہے۔

اسکے علاوہ پاکستان ترکی کو سپر مشاق طیارے بھی فروخت کرئے گا اور ان طیاروں کا معاہدہ ہو چکا ہے۔ یہ طیارے ترکی اپنے نئے پائلٹوں کو تربیت دینے کے لیے خریدے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں