چقندر سلاد میں استعمال کرنا ہو تو اسے ابال کر کرکش کرکے استعمال کریں، اسے چھیلتے ہوئے ہاتھ رنگ دار ہوجاتے ہیں۔ اس سے بچنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ ان کو ابال کر اخبار پر رکھ دیں اور بغیر ہاتھ لگائے اخبار کے اندر رکھے رکھے ہاتھوں سے اخبار سمیت مل مل کر چھلکے اتار کر چھری سے بغیر پکڑے کاٹ لیں۔ اس طرح ہاتھ گندے نہیں ہوں گے۔ چقندر گرم تر سبزی ہے۔ لہٰذا سردیوں میں کھانی چاہیے۔ یہ پیٹ کی گیس کو ختم کرتے ہیں۔
سلاد یا سبز دھنیا دونوں ہی بہت مفید سبزیاں ہیں مگر نازک بھی بہت ہیں۔ ہر روز ان کو بازار سے منگوانا مشکل ہوتو یوں کریں کہ گلاس یا جگ میں ٹھنڈا پانی بھریں اور سلاد یا ہرے دھنیا کی ڈنڈیاں پانی میں ڈبودیں۔ تین چار روز تک بالکل تازہ رہیں گے۔ روزانہ ضرورت کے مطابق سلاد کے پتے پانی سے نکالیں اور استعمال کریں۔ فریج میں دھنیا یا سلاد رکھنا ہو تو اسے پلاسٹک کے لفافے میں کبھی نہ رکھیں۔ بلکہ کاغذ کے لفافہ میں ڈال کر رکھیں یا اخبار میں لپیٹ کر رکھ لیں۔
شلجم اور کریلے ۔
نئے شلجم جب مارکیٹ میں آتے ہیں تو کھاری ہوتے ہیں۔ شلجموں کا کھارا پن دور کرنے کے لئے یوں تو ان کا پکاتے ہوئے سالن میں گڑ یا چینی ڈالی جاتی ہے۔ مگر کچھ لوگ سالن میں مٹھاس پسند نہیں کرتے۔ اس لئے جب شلجم چھیل کر ٹکڑے کریں تو ان پر نمک لگا کر رکھ دیں کچھ دیر بعد اچھی طرح دھولیں۔ اس طرح کھارا پانی نکل جائے گا۔ کریلے بھی چھیل کر، کاٹ کر، نمک لگاکر رکھ دیں اور پھر اچھی طرح دھولیں تو ان کی کڑواہٹ ختم ہوجاتی ہے۔
کریلے اور ان کے چھلکے شوگر کے مریضوں کے لئے بہت مفید ہیں۔ چھلکوں کو دھوکر نمک لگاکر رکھ دیں اور پھر نچوڑ کر پانی نکال دیں۔ تیل میں تل کے سالن کی طرح بغیر گوشت کے بھی بہت لذیذ بنتے ہیں۔ کریلے کھانے سے پیٹ کے کیڑے مر جاتے ہیں۔ خون صاف ہوتا ہے۔ کریلے کا رس پینے سے پتھری صاف ہوجاتی ہے۔ جن کے چہرے پر کیل مہاسے ہوں، ان کو کریلے ضرور کھانا چاہئیں کیونکہ خون کو صاف کرکے جلد کو بھی شفاف بناتے ہیں۔
شلجم کے پتوں سمیت پکائیں تو قبض کا مرض دور ہوجاتا ہے۔جن لوگوں کو پیشاب رک رک کر آتا ہو، وہ ہفتہ بھر شلجم کھائیں تو ٹھیک ہوجائے گ۔ جسمانی خشکی کی شکایت ہو تو کچے شلجم کھانے سے دور ہاجاتی ہے۔ کمزور بینائی کو کچے شلجم کھانے سے دور کیا جاسکتا ہے۔ ٹینڈے گرمیوں میں بعض لوگوں کو ہاتھ پاﺅں جلنے، پیشاب کی کمی اور جلن کی شکایت ہوتی ہے۔ ٹینڈے کھانے سے یہ تکلیف دور ہوجاتی ہے۔ خشک کھانسی کی شکایت ہو تو ٹینڈے کے بھجیا یا سالن کے کثرت استعمال سے تکلیف دور ہوجاتی ہے کیونکہ ٹینڈے حلق کی نالی کو ترکرتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں