کسی بھی ملک کی افواج کے پاس جب تک “مین پیڈ ائیر ڈیفنس میزائل سسٹم” نہیں ہوتا اس کے دفاع کا انتظام بھی مکمل نہیں ہوتا، چاہے اس ملک کے پاس “S-400” جیسا انتہائی جدید اور لمبے فاصلے تک مار کرنے والا میزائل سسٹم ہی کیوں نہ ہو.اور اس بات کا اندازہ آپ کو اس آرٹیکل کو پڑھنے کے بعد ہو جائے گا۔مین پیڈ ائیر ڈیفنس میزائل سسٹم کم اونچائی پر پرواز کرتے دشمن ائیر کرافٹس کو مار گرانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے، اور کم اونچائی پر پرواز کرتے ان ائیر کرافٹس کو سب سے زیادہ خطرہ مین پیڈ میزائل سسٹم سے ہی ہوتا ہے، یہ شارٹ رینج میزائل ہوتا ہے مگر اس کے فوائد بہت ہیں کیونکہ اسے ایک فوجی بھی استعمال سکتا ہے۔

مین پیڈ میزائل سسٹم کو مختلف جگہوں پر منتقل کرنا انتہائی آسان ہے دشمن طیاروں کا پہلا نشانہ بڑے ائیر ڈیفنس میزائل سسٹم ہوتے ہیں، جنہیں تباہ کرنا ضروری سمجھا جاتا ہے اور جنگی طیارے باآسانی ان بڑے میزائل لانچرز اور بیٹریوں کو دیکھ لیتے ہیں، مگر من پیڈ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جسے دشمن طیارہ لانچ ہونے سے پہلے نہیں دیکھ سکتا اور جب یہ میزائل ایک بار فائر ھوجاۓ تو شہد کی مکھی کی طرح پیچھا نہیں چھوڑتا۔جہاں دشمن کا ائیر اٹیک آنا ہو وہاں اس کے قریبی علاقوں میں مین پیڈ میزائل سسٹم کو فوری طور پر پہنچایا جا سکتا ہے، جہاں ایک فوجی اسے تیار کرکے دشمن ائیر کرافٹس کا انتظار کر سکتا ہے اور جیسے ہی دشمن ائیر کرافٹس کا وہاں سے گزر ہو اس میزائیل کو لانچ کر دیا
جاتا ہے۔

ANZA MK3اس کے علاوہ یہ میزائل سسٹم نہ صرف دشمن طیاروں کے لیے انتہائی خطرناک ہوتا ہے بلکہ ملکی دفاع میں انتہائی سستا ہتھیار بھی، یوں چند لاکھ ڈالر مالیت کا یہ میزائل کئی ملین ڈالر مالیت کے ائیر کرافٹس کی موت ثابت ہوسکتا ہے۔پاکستان آرمی نے بھی مین پینڈ میزائل سسٹم ” Anza mk2″ کو کارگل جنگ میں استعمال کرکے دشمن کا اچھا خاصا نقصان کیا تھا, پاکستانی فوجیوں کے پاس” Anza mk2″ میزائل سسٹم تھے اور جیسے ہی بھارتی طیارے کارگل میں پاکستانی افواج کو نشانہ بنانے آتے وہ خود اس میزائل کا نشانہ بن جاتے، یوں بھارت نے مزید طیارے بھیجنے بند کردیے،

anza manpad pakistan اب آپ سمجھ گئے ہوں گے کہ مین پیڈ میزائل سسٹم کس قدر اہمیت کا حامل ہے،اس کے علاوہ پاکستان ناصرف یہ میزائل سسٹم ملکی سطح پر تیار کرکے خود استعمال کرتا ہے بلکہ ملائیشیا کو بھی فروخت کرچکا ہے، اور اب پاکستان ” Anza mk2″ کا جدید ورژن “Anza mk3” بھی بنا چکا ہے، جو کہ موجودہ اور آنے والے وقتوں میں جدید ایئرکرافٹس کے حفاظتی نظام کو مدنظر رکھتے ہوئے بنایا گیا ہے۔

پاکستان چین سے”Qw-2″ مین پینڈ ائیر ڈیفنس میزائل سسٹم کا لائسنس حاصل کرکے اسے ملکی سطح پر بنا رہا ہے۔ اور اسی میزائل سسٹم کو “Anza Mk3” کا نام دیا گیا ہے،anza mk3 تفصیلات کے مطابق پاکستان اسکی جدت میں مزید اضافہ کر چکا ہے، اس کی رینج میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان نے اس کے “-electronic counter countermeasures” کے نظام میں بھی مزید بہتری لائی ہے، یوں یہ مین پیڈ پاکستان آرمی میں نمایاں حیثیت رکھتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں