امریکی سائنسدانوں کی تنظیم ’فیڈریشن آف امریکن سائنٹسٹس‘ نے دنیا میں ایٹمی ہتھیاروں کی تعداد کے حوالے سے نئی فہرست جاری کر دی ہے جس کے مطابق ایٹمی طاقت کے حامل ممالک کے پاس ہتھیاروں کی تعداد اس قدر بڑھ چکی ہے کہ دنیا میں کھلبلی مچ گئی ہے۔
بزنس انسائیڈر کی رپورٹ کے مطابق اس وقت دنیا میں سب سے زیادہ ایٹمی ہتھیار روس کے پاس ہیںجن کی تعداد 7ہزار ہے۔ دوسرے نمبر پر امریکہ کے پاس 6800، فرانس کے پاس 300، چین کے پاس 270، برطانیہ کے پاس 215، پاکستان کے پاس 140، بھارت کے پاس 130، اسرائیل کے پاس 80 اور شمالی کوریا کے پاس 60ایٹمی ہتھیار ہیں۔
رپورٹ کے مطابق فیڈریشن نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی بتایا ہے کہ پاکستان ’ٹیکٹیکل نیوکلیئر ہتھیار‘ بھی تیار کر رہا ہے جو سائز میں اس قدر چھوٹے ہیں کہ انہیں انتہائی آسانی سے میدان جنگ میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس کے برعکس روایتی ایٹمی ہتھیار صرف شہروں یا دیگر بڑے انفراسٹرکچر پر ہی گرائے جا سکتے ہیں۔
یہ ٹیکٹیکل ہتھیار جنگی جہازوں اور آبدوزوں کے ذریعے بھی انتہائی مختصر نوٹس پراستعمال کیے جا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستان ’نیوکلیئر ٹرائی ایڈ‘ کی تیاری بھی کر چکا ہے جس سے وہ زمین، فضاءاور سمندر تینوں جگہوں سے ایٹمی میزائل لانچ کر سکتا ہے۔ پاکستان کا بابر 3 میزائل آبدوز سے لانچ کیا جاتا ہے جبکہ بابر 2 کو خشکی سے فائر کیا جا سکتا ہے۔ پاکستان نیوی بہت جآآلد بابر 2 میزائلوں کو اپنے فریگیٹس سے بھی لانچ کر سکے گی۔
Babur New Missile بھارت نے 1960ءکی دہائی میں اپنا ایٹمی پروگرام شروع کر دیا تھا اور 80کی دہائی میں ایٹمی طاقت بن چکا تھا جس کی وجہ سے سے پاکستان کو مجبوراً اپنا ایٹمی پروگرام شروع کرنے کی ترغیب ملی اور آج اس کے پاس بھارت سے زیادہ ایٹمی ہتھیار موجود ہیں۔